Wednesday 9 May 2018

Isteqbale Ramzan aur Hamari Zemmedariyan




استقبال رمضان اور ہماری ذمہ داریاں
                                                         محب اللہ قاسمی
اللہ تعالی کے فضل و کرم سے بہت جلد ماہ رمضان اپنے فضائل برکات کے ساتھ ہم پر سایہ فگن ہونے والا ہے۔ اس ماہ مبارک کی عبادات، ثواب اور ماحول میں برکت بڑی برکت رکھی ہے۔ گویا نیکوں کا موسم بہار آنے والا ہے۔ اس لیے ہم اس ماہ مبارک کا استقبال کریں۔

 اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم شعبان کے مہینے میں صحابہ کرام کو اکٹھاکرتے اورخطبہ دیتے جس میں انھیں رمضان کی آمدکی خوش خبری سناتے تھے۔رمضان کی فضیلت اور اہمیت کے پیش نظر اس کی تیاری کے سلسلے میں توجہ دلاتے ۔ایسے ہی خطبہ میں آپ نے ارشادفرمایا:

’’اے لوگو! عنقریب تم پر ایک عظیم الشان ماہ مبارک سایہ فگن ہونے والا ہے۔ اس ماہ مبارک میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ہزارراتوں سے بہترہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس ماہ کے روزے فرض کیے،اس کے قیام کو اپنی خوشنودی کا ذریعہ قراردیا، توجس شخص نے اس ماہ میں ایک چھوٹا سا کارخیرانجام دیا اس نے دیگرماہ کے فرائض کے برابرنیکی حاصل کرلی، یہ صبراورہمدردی کا مہینا ہے۔ ساتھ ہی یہ وہ ماہ مبارک ہے،جس میں اللہ اپنے بندوں کے رزق میں اضافہ فرماتاہے۔ اس ماہ مبارک میں جس نے کسی روزے دارکوافطارکرایا۔ روزے دار کے روزے میں کمی کے بغیراس نے روزے دارکے برابرثواب حاصل کیا۔ اورخود کو جہنم سے بچالیا۔صحابہ کرامؓ نے عرض کیا:اے اللہ کے رسولﷺ ہم میں سے ہرشخص تو روزے دارکو افطارکرانے کی استطاعت نہیں رکھتاہے؟ آپ نے فرمایا: جس نے روزے دارکوپانی کا گھونٹ پلایا، یا دودھ کا گھونٹ پلایا، یا ایک کھجورکے ذریعے افطار کرایا اس کا اجراسی کے برابرہے اوراس کے لیے بھی جہنم سے نجات ہے ۔اس سے روزے دار کے اجرمیں کمی نہیں ہوگی۔ جس نے اپنے ماتحتوں سے ہلکا کام لیا اس کے لیے بھی جہنم سے نجات ہے۔(مشکوۃ)

اس لحاظ سے ہماری ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ ہم اس ماہ تربیت سے اپنی تربیت حاصل کریں۔ عبادت و ریاضت، حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائیگی میں خصوصی دلچسپی لیں اور ابھی سے ہی آنے والے بابرکت مہینے کی تیاری شروع کردیں۔ اگر ہم نے منصوبہ بند کوشش سے اس ماہ مبارک سے فائدہ نہیں اٹھایا اور خود کو اس ماہ مبارک کی نیکوں اور اللہ تعالی کی رضا کے حصول سے مالامال نہیں کیا تو رمضان المبارک جس طرح پہلے آتا رہا ہے آنیوالا بھی رمضان آئے گا، گزر جائے گا اور ہم کف افسوس ملنے کے علاوہ کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔

اس لیے آئیے ہم لوگ ابھی سے اس کی تیاری میں لگ جائیں اور تقوی کی تربیت کے اس مہینے سے مستفید ہونے کا منصوبہ بنائیں۔ اللہ تعالی ہمیں حسن عمل کی توفیق بخشے۔ آمین یا رب العالمین



No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...