Thursday 27 August 2020

Na Badla hai na Badlega mera Muslim Personal Law

مسلم پرسنل لا


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا

بہت قوت سے رکھو تھام کر اسلام کا پرچم
چلو رب کی شریعت پرزمانہ ہو بھلے برہم
یہی قانون قدرت ہے یہی آقا کی چاہت بھی
اسی رہ پر تمہیں چل کر ملے گی کل کو جنت بھی


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا


طلب عہدے کی ہے ہم کو نہ چاہت ہے  حکومت کی
ہمیں تو فکر ہے ہر حال بس اپنے شریعت کی
تم یکساں حکم نافذ کرنہیں سکتے ہو بھارت میں
لٹا دیں گے ہم اپنی جان بھی راہ شریعت میں


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا


ہمارے عائلی قانون کوآسان رہنے دو
ہمارے ہاتھ میں قرآن ہے قرآن رہنے دو
شرافت سے رہو ورنہ بہت پچتاؤگے تم بھی
پریشاں ہم اگر ہوں گے سکوں نہ پاؤگے تم بھی


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا


دلوں  میں جن کے رہتا ہے ہمیشہ نور ایمانی
ہے ان کی جان پرراہ شریعت کی نگہبانی
ہمارے حق میں یا تو فیصلہ تحریر سے ہوگا
نہیں تو فیصلہ اسلام کی شمشیرسے  ہوگا


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا


شعور زندگی جس نے  زمانے کو سکھایا ہے
سبق ہم نے اسی مسلم پرسنل لا سے پایا ہے
مخالف لاکھ ہوجائے وہ کچھ بھی کر نہیں سکتے
جو ہم میداں میں آجائیں کسی سے ڈر نہیں سکتے


ہر اک مومن کے دل کی ہے سدا مسلم پرسنل لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
نہ بدلا ہے نہ بدلے گا مرا مسلم پرسنل  لا
  (شاعر نامعلوم)












Ghazal: Kharch Kardiya Jaye



غزل

جرم جس کا ثابت ہو جرم ہی کہا جائے
جس قدر بھی واجب ہو قید میں رکھا جائے

مسئلہ جو حق کا ہو بر ملا کہا جائے
بھول کو بزرگوں کی بھول ہی کہا جائے

رہبران ملت تو عیش میں ہیں اے لوگو!
کس کو کیا کہا جائے، کس سے کیا سنا جائے

عدل تو ضروری ہے مسئلہ کسی کاہو
بے رعایتِ بے جا فیصلہ کیا جائے

بھوکے رہ کے روزے میں ہم نے یہ بھی جانا ہے
بے دریغ بھوکوں پر خرچ کر دیا جائے

جو جہاد کی شمعیں جل رہی تھیں ماضی میں
کیوں نہ اے رفیقؔ ان کو جگمگا دیا جائے

محب اللہ رفیقؔ قاسمی

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...