نعت کچھ نہیں نصیحت بھی
بگاڑ پائے گی کیا، فوج کی، اکثریت بھی
ہمیں تو انس و محبت ہے، دین آقا سے
ہے دین کامل و اکمل یہی شریعت بھی
میں دور رہ کے مدینے سے کیا سکوں پاؤں
ہیں بھیگی بھیگی سی آنکھیں، تھکی طبیعت بھی
ہر ایک بات مرے مصطفی کی یکتا ہے
’شگفتگی بھی ہے، تاثیر بھی، بصیرت بھی‘
جو منصبوں کی لڑائی میں ہیں سبھی قائد
تو سرخ رو رہے کیسے بھلا جمعیت بھی
بدلنا ہی نہیں چاہے رفیقؔ جب کوئی
تو بے اثر ہے ہر اک ڈانٹ بھی نصیحت بھی
محب اللہ رفیق قاسمی