ظالموں کو ظلم سے روکو!
ایمان اور خوف ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتا. ظالموں
کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انھیں ظلم سے روکنے کی کوشش کی جائے ان سے ڈرنے اور
گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں. چاہے اس راہ ہمیں کتنی ہی قربانی دینی پڑے مسلمان
کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا. کیونکہ مسلمان بزدل نہیں ہوتا. وہ ظالموں کے خلاف
سینہ سپر رہتا ہے.
کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انھیں ظلم سے روکنے کی کوشش کی جائے ان سے ڈرنے اور
گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں. چاہے اس راہ ہمیں کتنی ہی قربانی دینی پڑے مسلمان
کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا. کیونکہ مسلمان بزدل نہیں ہوتا. وہ ظالموں کے خلاف
سینہ سپر رہتا ہے.
شاہین باغ
کی ہماری ماں بہنوں اور دادیوں کو میرا سلام، جو تقریباً ایک ماہ سے دہلی کی سرد
راتوں میں اپنے شیرخوار بچوں کو لیے مسلسل احتجاج کی خاطر اکٹھا ہوتی ہیں. آپ سب
ہمارے پیارے رسول صلی اللہ و سلم جن پر ہمارا سب کچھ قربان کی حدیث پر عمل پیرا
ہیں. جس کا بہترین بدلہ اللہ تعالیٰ عطا کرے گا. آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد
ہے:
کی ہماری ماں بہنوں اور دادیوں کو میرا سلام، جو تقریباً ایک ماہ سے دہلی کی سرد
راتوں میں اپنے شیرخوار بچوں کو لیے مسلسل احتجاج کی خاطر اکٹھا ہوتی ہیں. آپ سب
ہمارے پیارے رسول صلی اللہ و سلم جن پر ہمارا سب کچھ قربان کی حدیث پر عمل پیرا
ہیں. جس کا بہترین بدلہ اللہ تعالیٰ عطا کرے گا. آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد
ہے:
عن انس، عن النبي صلى الله
عليہ و سلم قال: " انصر اخاك ظالما او مظلوما "، قلنا: يا رسول الله،
نصرته مظلوما، فكيف انصره ظالما؟ قال: " تكفه عن الظلم فذاك نصرك إياه "
(ترمذی)
عليہ و سلم قال: " انصر اخاك ظالما او مظلوما "، قلنا: يا رسول الله،
نصرته مظلوما، فكيف انصره ظالما؟ قال: " تكفه عن الظلم فذاك نصرك إياه "
(ترمذی)
حضرت انس
رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بھائی
کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم“، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے مظلوم
ہونے کی صورت میں تو اس کی مدد کی لیکن ظالم ہونے کی صورت میں اس کی مدد کیسے
کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اسے ظلم سے باز رکھو، اس کے لیے یہی تمہاری مدد ہے“۔
رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بھائی
کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم“، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے مظلوم
ہونے کی صورت میں تو اس کی مدد کی لیکن ظالم ہونے کی صورت میں اس کی مدد کیسے
کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اسے ظلم سے باز رکھو، اس کے لیے یہی تمہاری مدد ہے“۔
اس لیے کالاقانون کے خلاف ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ یہ ظالمانہ قانون ختم
نہ ہو جائے. اللہ ہمارا مدد گار ہے.
نہ ہو جائے. اللہ ہمارا مدد گار ہے.
محب اللہ قاسمی
ظالموں کو ظلم سے روکو!
ایمان اور خوف ایک ساتھ جمع نہیں ہو سکتا. ظالموں
کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انھیں ظلم سے روکنے کی کوشش کی جائے ان سے ڈرنے اور
گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں. چاہے اس راہ ہمیں کتنی ہی قربانی دینی پڑے مسلمان
کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا. کیونکہ مسلمان بزدل نہیں ہوتا. وہ ظالموں کے خلاف
سینہ سپر رہتا ہے.
کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انھیں ظلم سے روکنے کی کوشش کی جائے ان سے ڈرنے اور
گھبرانے کی قطعاً ضرورت نہیں. چاہے اس راہ ہمیں کتنی ہی قربانی دینی پڑے مسلمان
کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹ سکتا. کیونکہ مسلمان بزدل نہیں ہوتا. وہ ظالموں کے خلاف
سینہ سپر رہتا ہے.
شاہین باغ
کی ہماری ماں بہنوں اور دادیوں کو میرا سلام، جو تقریباً ایک ماہ سے دہلی کی سرد
راتوں میں اپنے شیرخوار بچوں کو لیے مسلسل احتجاج کی خاطر اکٹھا ہوتی ہیں. آپ سب
ہمارے پیارے رسول صلی اللہ و سلم جن پر ہمارا سب کچھ قربان کی حدیث پر عمل پیرا
ہیں. جس کا بہترین بدلہ اللہ تعالیٰ عطا کرے گا. آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد
ہے:
کی ہماری ماں بہنوں اور دادیوں کو میرا سلام، جو تقریباً ایک ماہ سے دہلی کی سرد
راتوں میں اپنے شیرخوار بچوں کو لیے مسلسل احتجاج کی خاطر اکٹھا ہوتی ہیں. آپ سب
ہمارے پیارے رسول صلی اللہ و سلم جن پر ہمارا سب کچھ قربان کی حدیث پر عمل پیرا
ہیں. جس کا بہترین بدلہ اللہ تعالیٰ عطا کرے گا. آپ صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد
ہے:
عن انس، عن النبي صلى الله
عليہ و سلم قال: " انصر اخاك ظالما او مظلوما "، قلنا: يا رسول الله،
نصرته مظلوما، فكيف انصره ظالما؟ قال: " تكفه عن الظلم فذاك نصرك إياه "
(ترمذی)
عليہ و سلم قال: " انصر اخاك ظالما او مظلوما "، قلنا: يا رسول الله،
نصرته مظلوما، فكيف انصره ظالما؟ قال: " تكفه عن الظلم فذاك نصرك إياه "
(ترمذی)
حضرت انس
رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بھائی
کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم“، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے مظلوم
ہونے کی صورت میں تو اس کی مدد کی لیکن ظالم ہونے کی صورت میں اس کی مدد کیسے
کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اسے ظلم سے باز رکھو، اس کے لیے یہی تمہاری مدد ہے“۔
رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے بھائی
کی مدد کرو خواہ وہ ظالم ہو یا مظلوم“، صحابہ نے کہا: اللہ کے رسول! میں نے مظلوم
ہونے کی صورت میں تو اس کی مدد کی لیکن ظالم ہونے کی صورت میں اس کی مدد کیسے
کروں؟ آپ نے فرمایا: ”اسے ظلم سے باز رکھو، اس کے لیے یہی تمہاری مدد ہے“۔
اس لیے کالا
قانون کے خلاف ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ یہ ظالمانہ قانون ختم
نہ ہو جائے. اللہ ہمارا مدد گار ہے.
قانون کے خلاف ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ یہ ظالمانہ قانون ختم
نہ ہو جائے. اللہ ہمارا مدد گار ہے.
محب اللہ قاسمی
No comments:
Post a Comment