مقابلہ مومن کی شان
اس وقت اہل ایمان کے سامنے کئی محاذ پر مقابلہ آ رائی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ امت کا ہر فرد بیدار ہو اور اپنے اپنے حصہ کا کام انجام دے اپنی ذاتی تربیت ہو کہ معاشرتی مسائل ہر جگہ اپنے ایمان کو ٹٹولیں کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم سے اللہ کی کوئی ایسی نافرمانی اور مسلسل نافرمانی ہو رہی ہو جو غضب الہی کو دعوت دیتی ہو اور ہم اس عذاب کے شکار ہیں. یا پھر اللہ کی طرف سے آزمائش ہے.
یہ بات بھی ذہن نشیں رہے کہ ایمان اور بزدلی ایک دل میں جمع ہو ممکن نہیں. اور حکمت و مصلحت کی چادر اتنی بھی نہ تان لی جائے کہ گھٹ گھٹ کر دم ہی نکل جائے. حالات کا ہر طرح سے مقابلہ مومن کا شیوہ ہے.
یاد رہے کہ مومن کا معاملہ تو صبر اور شکر کا ہے ہمیں مصائب میں ڈٹ کر صبر و استقامت کے ساتھ اپنے ایمان کی حفاظت کرنی ہے اس کے لیے ہمیں جان و مال کی قربانی دینی پڑے تو ہم ہر وقت اس کے لیے تیار ہوں اور خوشی کا موقع ہو تو اظہار تشکر پیش کرتے ہوئے ہر آن اپنے رب عبادت و اطاعت میں گزاریں.
اللہ تعالیٰ ہمیں حسن عمل کی توفیق بخشے. آمین
محب اللہ قاسمی
No comments:
Post a Comment