شاہین باغ
ظلمت میں جل رہا دیا شاہین باغ ہے
شیطان جس سے ہے خفا شاہین باغ ہے
مطلب سمجھ میں آگیا شاہین کاہمیں
ہر شہر اور ہر جگہ شاہین باغ ہے
ٹکرانے ظلم و جبر سے نکلی ہیں دادیاں
اس وقت حق کا اک دیا شاہین باغ ہے
قانون لے کے آئے وہ آئین کے خلاف
آئین کیلئے کھڑا شاہین باغ ہے
بدلاؤ کیوں نہ آئے گا اس وقت اے رفیق
اک جوش ایک ولولہ شاہین باغ ہے
محب اللہ رفیقؔ قاسمی
ظلمت میں جل رہا دیا شاہین باغ ہے
شیطان جس سے ہے خفا شاہین باغ ہے
مطلب سمجھ میں آگیا شاہین کاہمیں
ہر شہر اور ہر جگہ شاہین باغ ہے
ٹکرانے ظلم و جبر سے نکلی ہیں دادیاں
اس وقت حق کا اک دیا شاہین باغ ہے
قانون لے کے آئے وہ آئین کے خلاف
آئین کیلئے کھڑا شاہین باغ ہے
بدلاؤ کیوں نہ آئے گا اس وقت اے رفیق
اک جوش ایک ولولہ شاہین باغ ہے
محب اللہ رفیقؔ قاسمی
No comments:
Post a Comment