Friday, 8 May 2020

Drud Aya Salam Aya









شان رسالت میں گلہائے عقیدت پیش کرتے ہوئے ایک تازہ نعت پیش کرنے کی سعادت حاصل کرنا چاہتا ہوں...ملاحظہ فرمائیں:
نعت رسول پاک ؐ
مرے سرکار کا جب بھی کہیں اک بار نام آیا
ہراہل بزم کے لب پر درود آیا سلام آیا
میں اپنے گھر کو خوش بو سے معطر کرتا رہتا ہوں
درود پاک کا یہ مشغلہ بھی خوب کام آ یا
جہاد زندگانی میں رسول پاک ؐ کا اسوہ
عجب ہتھیار ہے جو کام میرے صبح و شام آیا
یتیموں اور بیواؤں کے آقا بن گئے والی
وأما السائل کا عرش سے جس دم پیام آیا
اطاعت رب کی ہے دراصل اطاعت شاہ بطحا کی
یہ ایسی بات ہے جس پر مرے رب کا کلام آیا
تعالی اللہ شب معراج یہ سرکار کا جلوہ
سبھی کے لب پہ جاری تھا اماموں کا امام آیا
محب اللہ رفیق قاسمی بھی اس میں شامل ہے
گروہ خاص جس کے ہاتھ میں کوثر کاجام آیا
کلام اور آواز: محب اللہ رفیق قاسمی

Tuesday, 5 May 2020

Mere Mustafa Aaye voice Mohibbullah Rafique Qasmi

نعتیہ کلام: میرے مصطفیٰ آئے
کلام: عزیز بلگامی
آواز: محب اللہ رفیق قاسمی


Wednesday, 29 April 2020

Book Ramzan aur Shaksi Irteqa

رمضان المبارک اورشخصی ارتقاء
رمضان المبارک کو تربیت اور شخصیت سازی کا مہینہ کہاجا تا ہے ۔اللہ اپنے بندوں کو اس ماہ کی اہم عبادت روزے کے ذریعے ایک خاص تربیت دیتاہے، جسے ’تقویٰ‘ کہتے ہیں، چنانچہ قرآن مجید نے روزے کی فرضیت کا مقصدواضح کرتے ہوئے کہاگیا ہے:لَعَلَّکُمْ تَتَّقُون:’’تاکہ تم میں تقوی صفت پیدا ہو۔‘‘روزہ تربیتِ نفس کا ایک اہم ذریعہ ہے، جو انسان کو صبراورنظم وضبط کا عادی بناتاہے ،کیوں کہ خواہشاتِ نفس پر قابوپانے کی بہترتربیت روزوں کے ذریعہ ہوتی ہے۔

تربیت زندگی کے تمام شعبوںمیں کام یابی اورمقاصدکے حصول کے لیے نہایت ضروری ہے۔اس کے بغیرکسی بھی مقصدمیں کام یابی حاصل کرنامشکل ہے۔ ہرچیزکی نشو و نمااور ارتقاء کے لیے تربیت کی ضرورت ہوتی ہے۔خواہ انسان کی علمی،عملی اورفکری لحاظ سے نشونماہویا خاندانی ،سماجی اور سیاسی اعتبارسے ارتقاء ۔
اس کتاب میں رمضان المبارک سے متعلق چند مضامین کو شامل کیا گیا ہے ۔امید ہے ان کے مطالعہ سے روزوں کو بامقصد بنایا جاسکے گا اور شخصیت سازی پر خصوصی توجہ دے کر اس ماہ مبارک کی ساعتوں سے بھرپور استفادہ کیا جاسکے گا۔ اللہ تعالی ہماری عبادتوں اور ریاضتوں کو شرف قبولیت بخشے اور ہماری شخصیت میں نکھار پیدا کرے۔ آمین
اسی طرح اس ماہ میں انسانوں کو عبادت و اطاعت، زبان اور شرم گاہ کی حفاظت، غریبوں اور حاجت مندوں کی حاجت روائی کی تربیت حاصل ہوتی ہے۔ اس کے ذریعہ وہ اس قابل ہوجاتا ہے کہ اللہ کی رضا کے مطابق زندگی بسرکرکے اس کے انعام (جنت ) کا مستحق بنائے اورجہنم کی آگ سے بچ سکے۔
درج ذیل لنک سے حاصل کر سکتے ہیں
محب اللہ قاسمی
نوٹ: یہ کتاب پی ڈی ایف فائل میں دستیاب ہے۔ خواش مند حضرات درج ذیل لیک سے حاصل کر سکتے ہیں:

Saturday, 14 March 2020

AAP ka PAAP



آپ کا پاپ ،این پی آر کی جھپی

دہلی فساد کے زخم ابھی بھرے نہیں ، لوگ ابھی اس درد سے کراہ رہے ہیں ۔ مگر این پی آر کی قیامت خیز مصیبت جو پورے بھارت پر منڈلا رہی ہے، جس کے پیش نظر ملک کی تقریباً درجن بھر ریاستوں نے این پی آر کو رد کرتے ہوئے نامنظور کرنے کا فیصلہ لیا ۔ ایسے موقع پر جب سب کی زبان پر ایک ہی سوال ہو کہ کیا دہلی حکومت بھی دیگر ریاستوں کی طرف این پی آر کے خلاف  اسمبلی سے کوئی پرستاؤ لائے گی ۔ جسے دیکھتے ہوئے دہلی اسمبلی نے اس پر غور کیا اور وزیراعلی نے موقع کو غنیمت جانتے ہوئے دہلی فساد کے دوران اپنی مجرمانہ خاموشی اورسیاسی داؤ پیچ میں خود ہی پھنس کر آپ نے جو پاپ کیا تھا، اس پاپ کو دھونے لیے این پی آر کی مخالفت والی گنگا میں ڈبکی لگا لی ۔

عوام بیچاری ،نفرت بھری سیاست کی دنیا میں اسے کوئی بھی ذرا سی پیارکی جھپی لگا دے ، اس پر قربان ہو جاتی ہے۔ اس لحاظ سے عوام  آپ کی اس چھپی کو قبول کرتی ہے اور اسے خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ مگر کیاجنتا آپ کا وہ مہا پاپ کبھی بھول پائے گی ۔ یا بطور آزمائش ابھی آپ کو ایسی مزید ڈبکیاں لگانی ہوں گی؟
                              محب اللہ قاسمی

Thursday, 12 March 2020

Allah ka Rang



اللہ کا رنگ

اسلام نے ہماری ہر طرح سے رہنمائی کی اور اللہ تعالیٰ نے قرآن کے ذریعہ زندگی گزارنے کا اصول عطا کیا. اللہ کے رسول صل اللہ علیہ و سلم کی جانب سے واضح ہدایت کی گئی. ہم وہی طریقہ اختیار کریں گے جس میں اللہ تعالیٰ کی رضا شامل ہو. اس کے بر خلاف ہمارا قدم نہیں بڑھے گا. ہمیں اللہ کا رنگ اختیار کرنا ہے جو اس کے احکام میں شامل ہے. پھر ہم پر کوئی اور رنگ کیسے چڑھ سکتا ہے. جب کہ ہمارے سامنے ادخلو فی السلم کافۃ (اسلام میں پورے کے پورے داخل ہو جاؤ) اللہ کا فرمان ہے.

ہمیں دنیا والوں کے طریقہ کار سے جو اللہ اور اس کے رسول کے بتائے ہوئے راستے کے بر عکس ہے، مرعوب ہونا ہے نہ مدہوش ہونا ہے کہ ہم راہ نجات کو ہی بھول جائیں اور ان رسم و رواج میں الجھ کر اپنے نصب العین کو فراموش کر بیٹھیں.

ہمیں یہ ہر گز نہیں بھولنا چاہیے کہ ہم مسلمان ہیں جس کی اپنی ایک شناخت ہے اور وہ اللہ کا رنگ ہے وہ اسی کے ساتھ جیتا ہے اور اسی کی خاطر مر مٹنے پر شہادت کا اعزاز حاصل کرتا ہے. اس رنگ میں پوری طرح رنگنے کے بعد وہ دوسروں کو اس رنگ میں رنگنے کی دعوت دیتا ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ دوسرے لوگ اس رنگ کو دیکھ کر خود ہی اس رنگ میں رنگ جانے کو مچل اٹھتا ہے. کیونکہ اس رنگ کے بعد سب رنگ پھیکے ہیں.

’’ اور اللہ کے رنگ سے بہتر رنگ کس کا ہو سکتا ہے اور ہم اللہ کی عبادت کرنے والے ہیں۔‘‘
محب اللہ قاسمی

Muslim Bachchion ki be rahravi

 مسلم بچیوں کی بے راہ روی اور ارتداد کا مسئلہ محب اللہ قاسمی یہ دور فتن ہے جہاں قدم قدم پر بے راہ روی اور فحاشی کے واقعات رو نما ہو رہے ہیں ...