Thursday, 27 August 2020

Ghazal: Kharch Kardiya Jaye



غزل

جرم جس کا ثابت ہو جرم ہی کہا جائے
جس قدر بھی واجب ہو قید میں رکھا جائے

مسئلہ جو حق کا ہو بر ملا کہا جائے
بھول کو بزرگوں کی بھول ہی کہا جائے

رہبران ملت تو عیش میں ہیں اے لوگو!
کس کو کیا کہا جائے، کس سے کیا سنا جائے

عدل تو ضروری ہے مسئلہ کسی کاہو
بے رعایتِ بے جا فیصلہ کیا جائے

بھوکے رہ کے روزے میں ہم نے یہ بھی جانا ہے
بے دریغ بھوکوں پر خرچ کر دیا جائے

جو جہاد کی شمعیں جل رہی تھیں ماضی میں
کیوں نہ اے رفیقؔ ان کو جگمگا دیا جائے

محب اللہ رفیقؔ قاسمی

Wednesday, 24 June 2020

Elm o Amal



علم و عمل ایک دوسرے کے بغیر ناقص

علم کی روشنی سے ہم تب ہی فائدہ اٹھا سکتے ہیں جب اس سے تربیت کی بھی کوشش کی  جائے ۔ جس علم سے اللہ کی معرفت حاصل ہو، جس علم سے ہم حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کی بھی پاسداری کر رہے ہوں۔
جس سے ہمارے اندر بڑوں کا احترم اور چھوٹوں پر شفقت کا سلیقہ آئے
جس سے ہمارے اندر ایک دوسرے کی تنقید کو سن کر اس کا مناسب رد عمل پیش کر سکیں،
جس کے ذریعہ ہم حق کے طرف دار ہوں،
جس سے ہم ہر طرح کے ظلم کا خاتمہ جس سطح سے بھی کرسکتے ہوں کرنے کے لیے تیار ہوں۔
جس سے ہم مظلوم کی آواز بن سکیں، مجبور کا درد محسوس کر سکیں۔ورنہ بقول معروف شاعر سرفراز بزمی ؎
اللہ سے کرے دور تو تعلیم بھی فتنہ
املاک بھی اولاد بھی جاگیر بھی فتنہ
نا حق کے لیے اٹھے تو شمشیر بھی فتنہ
شمشیر ہی کیا نعرۂ تکبیر بھی فتنہ
پھر ہم علم چاہیے جتنا بھی حاصل کر لیں اس کا کیا حاصل جب عمل ہی ناقص ہو۔ بقول شیخ سعدیؒ
علم چندآں کہ بیشتر خوانی      چوں عمل در تو نیست نادانی
علم جس قدر بھی حاصل کر لیا جائے جب عمل نہ ہو تو عقل مند نہیں سمجھا جائے گا
اسی طرح ایسے شخص کے سلسلے میں شیخ سعدیؒ فرماتے ہیں:
نه محقق بود نه دانشمند      چارپائے بر او کتاب چند
بے عمل شخص کو نہ محقق سمجھا جائے گا اور نہ دانش مند بلکہ ایک چارپائی ہے جس پر چند کتابیں لدی ہوئی ہیں۔
 علم بے تربیت اور تربیت بنا علم یا یوں کہیں کہ علم بے عمل اور عمل بنا علم غیر مفید ہے۔  ایک سے ہم دنیا تو حاصل کرسکتے ہیں جس سطح پر بھی ہو مگر وہ اطمیان بخش اور کامیاب زندگی حاصل نہیں کرسکتے جو اللہ کو محبوب ہے۔ جب کہ دوسرے سے ہماری تربیت یا عمل اتنی ناقص ہوگی کہ ہمیں معلوم ہی نہیں ہوگا کہ ہماری تربیت کس نہج پر، عمل کس رخ پر اور کیسا ہونا چاہیے۔ اس لیے یہ دونوں ضروری ہے ورنہ فتنہ میں پڑنے کا اندیشہ ہے۔ اللہ تعالی ہمیں علم نافع اور عمل صالح کی دولت عطا کرے آمین۔   (محب اللہ قاسمی)

Muslim Bachchion ki be rahravi

 مسلم بچیوں کی بے راہ روی اور ارتداد کا مسئلہ محب اللہ قاسمی یہ دور فتن ہے جہاں قدم قدم پر بے راہ روی اور فحاشی کے واقعات رو نما ہو رہے ہیں ...