آہ.... میرے دوست
کے والد کا انتقال
یوں
تو میرے بچپن میں بہت سے دوست ہوئے، جسے حتی الامکان نبھانے کی میں نے بڑی کوشش کی
اور آج بھی نبھانے کی سعی کرتا ہوں. کچھ پٹنہ میں اسکولنگ کے دوران دوست اور کلاس
میٹ ہوئے تو کچھ وہاں سے لوٹ کر گاؤں آیا تو گاؤں میں کچھ بچپن کے یار بنے تو کچھ
مدرسے میں میرے دوست ہوئے تو کچھ دارالعلوم دیوبند میں ملک مختلف حصوں سے کلاس میٹ
کی شکل میں بھی دوست بنے. اب دہلی میں ہوں تو یہاں بھی میرے بہت سے ساتھی اور دوست
ہیں.
لیکن
ابھی میں جس دوست کا ذکر کر رہا ہوں وہ میرے پچپن کا ایسا دوست ہے جہاں سے میں نے
جانا کہ دوستی کسے کہتے ہیں. چھٹیا یعنی چھوٹے یہ اس کا نام نہیں ہے. اس کے گھر
والے اور گاؤں لوگ اسے پیار سے اسی نام سے بلاتے ہیں ویسے اس کا اصل نام مطیع اللہ
ہے. جو میری ہی طرح اپنے بھائی بہنوں میں سب سے بڑا ہے. آج صبح (15 اکتوبر 2021)
واٹس ایپ پر فاطمہ چک گروپ کے ذریعہ اطلاع ملی کہ ان کے والد محترم محمد معراج
صاحب کا طویل علالت کے بعد انتقال ہو گیا. انا للہ وانا الیہ راجعون!
موصوف
ایک نیک صفت، جفا کش، محنتی اور کم گو انسان تھے. نماز کے پابند اور گاؤں کی مسجد
میں اذان دینے کے خواہش مند رہتے، جس کے لیے وہ وقت سے پہلےمسجد پہنچنے کی تیاری
کرتے اور وقت پر اذان دیتے تھے. وہ کافی محنتی تھے یہی وجہ ہے کہ بڑی محنت سے
تجارت کی اور اللہ نے اس کی برکت سے گھر میں خوش حالی عطا کی. مکان بنایا اپنے دو
بیٹوں کو تجارت میں لگایا اور انھیں بھی آگے بڑھایا. ایک چھوٹا لڑکا جسے کافی پڑھایا
لکھایا. اس طرح ایک بیٹی اور تین بیٹے سب کی شادی کر اپنی ذمہ داری پوری کی.
اللہ
تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ پاک اپنے فضل و کرم سے ان کی کمی کوتاہیوں کو معاف کرے،
ان کی مغفرت فرمائے، جنت الفردوس اعلی مقام بخشے اور اہلیہ، تین بیٹے اور ایک بیٹی
سمیت تمام لواحقین کو صبر جمیل عطا کرے. محب اللہ قاسمی
No comments:
Post a Comment