Tuesday 26 July 2022

Fatma Chak Whatsapp Group Sathiyon ke nam

 

باسمہ تعالی

فاطمہ چک شیوہر بہار واٹس ایپ گروپ ساتھیوں کے نام

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

امید ہے کہ آپ حضرات بہ خیر ہوں گے۔

یہ گروپ گرچہ گاؤں کے لوگوں کو ایک ساتھ جوڑے رکھنے اور ایک دوسرے کے حال و احوال جاننے کے لیے اور جو دو دراز رہتے ہیں ان کے حالات معلوم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ جس میں روزانہ کچھ نہ کچھ گاؤں کے احوال، شادی بیاہ کے سلسلے میں انتظامات سے متعلق معلومات۔ کہیں ولادت تو کہیں مرنے کی خبر، کبھی علاج و معالجے اور پریشان حال لوگوں کے لیے تعاون کی شکل پر غور و خوِِض تو کبھی مسجد، عید گاہ اور امام صاحب سے متعلق پیغامات موصول ہوتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ گاؤں ہزاروں کلو میٹر دور لوگ سب ایک جگہ جمع ہیں اور آپس میں جڑے ہوئے ہیں جو کہ بڑی اچھی بات ہے اور اس راہ میں کوشش کرنے والے جزائے خیر کے مستحق ہیں اللہ انھیں جزائے خیر عطا کرے۔ آمین

 

مجھے لگتا ہے کوئی بھی کام کو اچھا کرنے کے لیے جب کہ وہ ٹیم ورک ہو اسے منظم کرنا ضروری ہے۔

ساتھ ہی ہمیں یہ ذہن میں رکھنا چاہیے کہ ہم اپنی دینی معلومات میں کس طرح اضافہ کریں۔ اپنے دین کو کیسے سیکھیں۔ ہمارے ہر معاملے میں دین شامل ہے تو اپنے معاملات کو دیکھیں اور اس میں ہمارا دین کیا کہتا ہے اس پر بھی توجہ دیں۔ یہ عمل بہت ضروری ہے۔ ہم اپنے معاملات کو درست رکھیں کہ اس نئی نسل کے لیے ہم کیسے آئیڈیل بنیں کیوں کہ بچے اپنے بڑوں سے ہی سیکھتے ہیں ہم اچھے ہوں گے تو ہماری نسل اور گاؤں کا مستقبل اچھا ہوگا۔

مجھے لگتا ہے کہ اپنے گاؤں کہ اہل ثروت اور پیسے والے لوگ ان نوجوانوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں جو تعلیم کے تئیں لگن اور دلچسپی رکھتے ہیں مگرمالی حالت کی کمزوری کے باعث وہ آگے پڑھ نہیں پاتے یا ان کے پاس کوچنگ کی فیس بھرنے کی سکت نہیں ہوتی۔

 

اسی طرح دانش ور حضرات بچوں کی کاؤنسلنگ کے بارے میں سوچیں اور ان سے معلوم کریں کہ وہ آگے کیا کرنا چاہتے ہیں اور ان کے لیے مناسب مشورہ دیں کہ وہ کس میدان جائیں تو بہتر ہوگا۔ یاد رکھیے آج جو صاحب ثروت ہیں کوئی ضروری نہیں کہ وہ ہمیشہ مال دار ہی رہیں گے یا جو آج غریب ہیں یہ بھی ضروری نہیں کہ وہ ہمیشہ غریب ہی رہیں گے یا جو اہل دانش ہیں وہ ہمیشہ باقی رہیں گے مگر ہماری ایک کوشش جس سے کسی دنیا و آخرت بن سکتی ہے تو اس جانب ضرور توجہ دینی چاہیے ہم رہیں نا رہیں ہماری نسل آگے بہتری کی طرف گامزن ہو اور نیک رستے پر چلے جس سے وہ دونوں جہاں میں کامیاب ہو یہی ہمارا سرمایہ ہوگا۔

 

کوشش کی جائے کہ منفی سوچ اور منفی خیالات و جذبات کو دل سے نکالیں بلکہ لوگوں میں کمیاں خامیاں تلاش کرنے کے بجائے ان کمیوں کو ہم کیسے دور کر سکتے ہیں اس پر توجہ دیں۔

 

دوسری بات سیکھنے کا عمل تو ایسا ہے جو تا عمر جاری رہتا ہے اس لیے کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ اب ہم سیکھے سکھائے ہیں یا تربیت یافتہ ہیں ہمیں سیکھنے اور تربیت کی ضرورت نہیں۔ یہ عمل تو ماں کی گود سے قبر کی گود تک جاری رہتا ہے۔ لہذا ہمیں سیکھنا چاہیے۔

اسی غرض سے کبھی کبھی میں اسلامی کوئز جو بڑی محنت سے تیار کرتا ہوں اس کا لنک ڈال دیتا ہوں کہ جہاں ملک و بیرون ملک کے لوگ اس سے استفادہ کرتے ہیں وہیں ہمارے گاؤں کے لوگ بھی اس میں شامل ہوں اور اپنی معلومات میں اضافہ کریں یا اسے دہرا لیں۔

 

اسی طرح ہم پر جن کے حقوق عائد ہیں ان کی ادائیگی کی کیا صورت ہو سکتی ہے؟ اس پر غور کریں۔ مثلا والدین کے حقوق پڑوسیوں کے حقوق اعزا و اقربا کے حقوق اور اور واجبات کو کیسے پورا کریں اس پر بھی توجہ دیں۔

یقین جانیے تبھی ہم اپنے لیے بھی مفید بن سکیں گے اور اپنے اہل خانہ سمیت پورے گاؤں اور علاقہ کے لیے کار آمد ثابت ہوں گے اور ہمارا معاشرہ پر امن اور خوش حال ہوگا۔

اللہ تعالی ہم سب کو حسن عمل کی توفیق بخشے۔

طالب دعا آپ کا بھائی

محب اللہ قاسمی،فاطمہ چک شیوہر بہار

No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...