Tuesday 26 March 2013

Ulfat ke Khat-o-khal ko woh jaante hain Khub


غزل       محب اللہ رفیقؔ

الفت کے خط و خال کو وہ جانتے ہیں خوب
میری وفا شعاریوں کو مانتے ہیں خوب

دل کو شکستہ کرتے ہیں لیکن ہے یہ بھی سچ
پتھر نہیں ہے دل یہ مرا جانتے ہیں خوب

واضح ہیں ہم پہ دانش و بینش کے سب رموز
دانش کدے کے لوگوں کو پہچانتے ہیں خوب

نیت میں صدق ہے تو چلے آئیے یہاں 
ورنہ ہم ایسے ویسوں کو پہچانتے ہیں خوب

نقشہ ہی اس نگر کا نرالا ہے اے رفیقؔ
احباب بے رخی کی کماں تانتے ہیں خوب





No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...