بہار میں سیلاب کی تباہ کاری
محب اللہ قاسمی
انس ومحبت انسان کی فطرت کا خاصہ ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیراسے باہمی میل جول اورتعلق کے لیے آمادہ کرتا ہے۔ دوسروں کے درد کو وہ اپنا درد محسوس کرتاہے۔ چوں کہ اسلام خودسلامتی ومحبت کا پیغام دیتاہے۔ اس لحاظ سے ایک مسلمان کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں پر رحم کرے ،ان کی مصیبت میں کام آئے،ان کی مشکلات آسان کرے اوران کا سہارابنے ۔
چند روز قبل بہار میں سیلاب نے قہر برپا کر رکھا ہے ،اس کے 38؍اضلاع میں سے تقریبا 18 سیلاب سے متاثر ہیںجن میں سیمانچل(کشن گنج، سہرسہ، کٹیہار، ارریہ، سوپول اور فوربس گنج ) کا علاقہ بہت زیادہ متاثر ہواہے۔دوسری طرف مدھوبنی دربھنگہ ،مظفرپور،سیتا مڑھی،شیوہراورچمپارن،کے علاقے بھی متاثر ہیں۔جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے گھر ہوگئے ہیں۔کروڑوں اور اربوںکا نقصان ہواہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے کئی پل بہہ گئے ، ٹرین کی پٹریاںپانی میںڈوب گئیں، جس کی وجہ سے آمدو رفت کا سلسلہ پوری طرح منقطع ہوگیا۔اس حادثے نے جہاں انسانیت کودہلا کررکھ دیاہے ،وہیں طوفانی سیلاب سے متاثرہونے والوں کے دردناک حالات ٹیلی ویژن اورسوشل میڈیا پر وائر ل ہورہے ہیں۔ویڈیوز اور تصاویر کی زبانی مصیبت کا شکار لوگ مسلمانوں کو آواز دے ر ہے ہیںکہ اے دردکا درماںکہلانے والو !تم کہاںہو؟ہمارے پاس آؤ !ہماری مدد کرو!!مصیبت میں پھنسے ہم لوگوں کو نکالو!!!
لاچاروں،بے بسوں اور بے کسوں کی صداؤں پر لبیک کہنے والے اورمجبور وپریشان لوگوں کا سہارابننے والے پیغمبرکے امتی ہونے کے سبب مسلمانوںکو چاہیے کہ بلاتفریق مذہب وملت دوسروں کی مددکریں اورجب کبھی ،جہاں کہیں بھی انسانیت کسی مصیبت یا آفت سماوی یا ناگہانی حادثہ کا شکارہوتو ان کا ہمدرد بن کر ان کومشکلات سے نکالنے کی کوشش کریں۔یہ ہمارا دینی و اخلاقی فریضہ ہے ۔
اس لیے میری پوری امت سے درخواست ہے کہ وہ اس نیک کام میں آگے آئیںاور مصیبت زدگان کی راحت رسانی کا فریضہ انجام دیں اور خاص طور سے مسلم تنظیمیں اس معاملہ میں دلچسپی لیں۔کیوںکہ
درد دل کے واسطے پیدا کیا انسان کو
ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کرّوبیاں
No comments:
Post a Comment