Monday 18 March 2019

Koei Fitna ya Taghuti Hatyar Islam ko Maghloob nahi kar sakta

کوئی فتنہ یا طاغوتی ہتھیار اسلام کو مغلوب نہیں کرسکتا

نفرت کے پجاریوں اور اسلحہ کے بیوپاریوں کو کسی ملک کا امن اور خوش حالی ایک آنکھ نہیں بھاتی، خاص طور سے اگر وہ مسلم ممالک ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ خوش حال مسلم ممالک کو ایک ایک کر  کے ہدف بنایا جاتا ہے اور انھیں منصوبہ بند طریقہ سے ختم کیا جارہاہے۔ یہ بیوپاری جہاں بھی گھسے، وہاں فساد مچایا اور خون کی ندیاں بہائی ۔انھوں نے جس ملک کو تباہ کیا وہاں اب تک امن و امان بحال نہیں ہو سکا۔

افسوس کہ یہی لوگ چلاتے ہیں کہ دہشت گردی ختم کرو۔ بھلا دہشت گردی کو فروغ دینے والے اس کا خاتمہ چاہیں گے۔ کیا انھیں اپنی تجارت ختم کرنی ہے؟ اصل دہشت گرد یہی لوگ ہیں، مگر پوری دنیا ان کی عیاری و مکاری کے سبب غلام بنی ہوئی ہے۔ کسی میں ہمت نہیں کہ ان نفرت  کے پجاریوں اور خونی اسلحہ کے سوداگروں کا عالمی بائکاٹ کیا کرے یا بے وجہ مسلم ممالک کو نشانہ بنانے کی پاداش میں اس پر عالمی دباؤ بنایا جائے۔

جب تک دنیا میں عدل و انصاف قائم نہیں ہوگا۔اس وقت  دنیا کے کسی گوشے سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں! اس لیے یہ نعرہ جنگی اسلحہ کی تجارت کو فروغ دینے اور صرف مسلمانوں کو نشانہ بنانے کے لیے ہی وضع کیا گیا ہے، ورنہ اب تک دہشت گردی کا خاتمہ ہوچکا ہوتا۔
اسلام تو بس بدنام ہے

دہشت گردی عام ہے
مسلم پر حملہ، خاموشی 
اس بات کا ہی پیغام ہے

 اسلام امن و امان کا خواہاں ہے وہ کشت خون کی اجازت نہیں دیتا۔ وہ ہمیشہ عدل و قسط کی بات کرتا ہے۔ اس کے نزدیک مجرم کوئی بھی ہو اسے جرم کی سزا دی جائے گی۔اللہ تعالی کا فرمان ہے:
 مَنْ قَتَلَ نَفْسًۢا بِغَيْرِ نَفْسٍ اَوْ فَسَادٍ فِي الْاَرْضِ فَكَاَنَّمَا قَتَلَ النَّاسَ جَمِيْعًا  ۭوَمَنْ اَحْيَاهَا فَكَاَنَّمَآ اَحْيَا النَّاسَ جَمِيْعًا  ۭ’’جس نے کسی انسان کوخون کے بدلے یا زمین میں فساد پھیلانے کے سوا کسی اور وجہ سے قتل کیا اس نے گویاتمام انسانوں کا قتل کردیا اور جس نے کسی کو زندگی بخشی اس نے گویا تمام انسانوں کو زندگی بخش دی۔‘‘(مائدۃ: 32)

ایک دوسرے سے نفرت کے بجائے محبت کرنے کا حکم دیتا ہے۔ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:’’  لایرحمہ اللہ من لایرحم الناس‘‘ جولوگوںپررحم نہیں کرتاخدابھی اس پررحم نہیں کرتا ہے۔ (ترمذی
آپ ؐ ارشاد ہے: الرَّاحِمُونَ يَرْحَمُهُمُ الرَّحْمَنُ، ارْحَمُوا مَنْ فِي الْأَرْضِ يَرْحَمْكُمْ مَنْ فِي السَّمَاءِرحم وکرم اوردوگذرکرنے والوںپرخدابھی رحم کرتاہے۔لہذاتم زمین والوںپررحم کرو، آسمان والاتم پررحم کرے گا۔    (ترمذی)

افسوس کہ آج انسانیت کے بہی خواہ، اس کی فلاح و بہود اور نجات کے ضامن اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جا رہا ہے۔ انسانیت کے دشمن، خون کے پیاسے، اسلحہ کے سوداگر خود کو دنیا کا ہمدرداور انسانیت کا بہی خواہ قرار دے رہے ہیں ۔ یہ تو ایسے ہی ہے گویا الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے۔

 انسانیت آج بھی حق کی تلاش میں ہے اور اسلام کا کٹر سے کٹر دشمن بھی آغوش اسلام میں اپنی عافیت محسوس کر رہاہے اور اس نظام کو اپنا نے کے لیے بے قرار ہے۔ بس ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم ان تک اسلام کا واضح پیغام اور کام یاب زندگی گزارنے کا واحد نظام کے طور پر پیش کریں۔
(محب اللہ قاسمی)

No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...