Tuesday 23 April 2019

Ikhtelafat Mitayen


اختلافات مٹائیں اتحاد کی راہ اپنائیں

    آج کل فیس بک سے لے واٹس ایپ گروپ تک ہر جگہ فتنہ مودودیت اور رد مودودیت کو لے کر عجیب افتراق و انتشار کا ماحول ہے اور کچھ لوگ بے وقت اس موضوع کو گرما گرم بحث کی اور لے جانا چاہتے ہیں۔ جب کہ ایک طرف تو اتحاد کی راہیں ہموار کی جا رہی ہیں اور پرانی باتوں کو ختم کر کے نئے سرے سے نئی حکمت عملی کے ساتھ دشمنانِ اسلام کا مقابلہ کرنا ہے اور ہم اب بھی رد مودودیت میں لگے ہوئے ہیں.

    میرا پوچھنا ہے کیا مولانا مودودی جنہوں نے حجیت حدیث پر ’سنت کی آئینی حیثیت‘ نامی کتاب لکھ کر منکرینِ حدیث کا منہ بند کیا، ختم نبوت کے معاملے میں پھانسی کی سزا قبول کی مگر ختم نبوت کے موقف پر مضبوطی سے قائم رہے. الحاد کے بڑھتے سائے کارخ موڑا اور نوجوانوں میں اسلام کا واضح نقطہ نظر پیش کیا، اسلام پر ہونے والے اعتراضات کا تشفی بخش جواب دیا، جس سے برادران وطن میں اسلام اور اسلام کا پیغام بحمد اللہ تیزی سے متعارف ہوا... وہ آدمی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی عظمت، بلند مرتبت کے قائل نہیں ہیں؟ کیا مولانا مودودی انبیاء کرام علیہم السلام کی شان اور ان کے مقام کو نہیں مانتے؟  کیا انھوں نے ایسا کوئی مشرکانہ عمل اختیار کیا یا عقیدہ ختم نبوت کے قائل نہیں؟

    ظاہر ہے ایک منصف مزاج شخص عدل و انصاف کو سامنے رکھتے ہوئے کہے گا کہ نہیں ایسا نہیں ہے.

    اس کے بعد بھی ممکن ہے کہ مودودی صاحب سے غلطی ہوئی ہو اور بشریت کا تقاضا ہے کہ انسان سے غلطی ہوتی ہی ہے. تو کیا اس کے لیے یہ طریقہ کار اختیار کیا جائے گا؟

    میری ناقص رائے یہ ہے کہ ایک بار ہمارے علمائے دیوبند اور جماعت اسلامی کے لوگ بیٹھ کر باہمی تبادلہ خیال کر کے کچھ طے کر لیں. کوئی ایسی بات اگر غلط ہے تو اسے درست کر کے ہمیشہ کے لیے یہ جھگڑا ہی ختم کر دیا جائے ورنہ بڑے لوگ اتحاد و اتفاق کی بات کریں گے اور مدارس میں اختلاف و انتشار کی تعلیم دی جائے گی، جو مجھ جیسے بچوں کو بھی اچھا نہیں لگتا اور نہ ہی اس سے مسلمانوں کا کچھ بھلا ہونے والا ہے.

    ہم سب کو مل کر تعاون علی البر والتقوى کا عملی ثبوت پیش کرنا ہوگا ورنہ ہمارا اس طرح کا طرزِ عمل تباہی کو دعوت دینے کے مترادف ہوگا، جو کسی صورت بہتر نہیں! اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو.
محب اللہ قاسمی


No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...