Saturday 24 October 2020

Bihar Election 2020 Aise ko kaise


ایسے کو جنتا کیسے ووٹ دے جو اس کے کام نہ آئے؟


    کسان بل آتے ہی بی جے پی الائنس کے ساتھ رہنے والی منسٹر خاتون نے بی جے پی کے منہ پر استعفی مار دیا، مگر  سی اے اے کے خلاف پروٹیسٹ ہوتا رہا اور مسلم ودھایک خاموش نتیش جی کی گود میں جھولتے رہے۔ اردو اسپیشل ٹیٹ کا معاملہ پھنسا رہا؟ بی ٹیٹ کی بحالی نہیں ہوئی؟ بے روزگاری بڑھتی رہی، لاک ڈاؤن میں بے حال و پریشان مزدور در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے؟ ہماری نمائندگی کا دعویٰ کرنے والے ودھایک سارے خاموش رہے گویا نہ بولنے کی قسم کھا رکھی ہو، ارے بھائی آپ اقتدار میں تھے۔  آواز اٹھاتے بولتے کچھ تو کرتے کراتے بس چپی سادھ لی۔ پھر کاہے کے ودھایک، کیسی نمائندگی کیسے نیتا؟ ایسے میں کیسے دل چاہے گا کہ ایسو کو ووٹ دیا جائے.

 

ودھایک جی کو یاد ہوگا کہ مسلمانوں کی بڑی تعداد نے انھیں ایک مشت ووڈ دیا تھا اور جب جب جیتنے والے مسلم امیدواروں کی فہرست شائع کی جاتی ہے تو بلا تفریق پارٹی سارے جیتنے والے مسلم ودھایکوں کا ایک ساتھ نام شامل ہوتا ہے. کیوں کہ یہ لوگ جیتتے ہیں ہماری نمائندگی کے لیے، تاکہ ہماری آواز بن سکیں مگر کرتے ہیں ہمارے خلاف بھلا ایسے کو کیسے ووٹ دیا جا سکتا ہے؟

 

دوسری طرف یہ بھی واویلا مچا ہوا ہے کہ سیکولر پارٹی کو ووٹ دو، نتیش کو مظبوط کرو اور جہاں پر بی جے پی کا امیدوار ہے وہاں آر جے ڈی گٹھبندھن کو ووٹ دو ایسے لوگوں سے میرا کہنا ہے کیا سیکولر کا ٹھیکا مسلمانوں نے ہی لے رکھا ہے؟ ظلم کا شکار کیا صرف مسلمان ہی ہیں۔ سیاسی سوجھ بوجھ کی ذمہ داری صرف مسلمانوں کی ہے جس نے ستر سالوں تک ایک پارٹی کو مضبوط کرنے میں لگا دیا کیا ملا؟

اس لیے خود مضبوط ہونے کی ضرورت ہے۔ اس مضبوطی میں ہمیں ان تمام کو اپنے ساتھ رکھنا ہوگا اور انھیں ساتھ لے کر چلنا ہوگا جو مظلوم طبقہ ہے۔ ان سیکولر پارٹیوں کا کیا کہنا کب چولا بدل لے اور کب کس کے ساتھ ہو لے۔

 

یاد رہے کہ جسے خود اپنی فکر نہ ہو اس کی کوئی فکر نہیں کرتا۔ اس لیے ہم پہلے خود کو سمجھیں اور اپنی بکھری ہوئی قوت کو یکجا اور مضبوط کریں۔ لوگوں کا درد سمجھیں اور ان کا مداوا بننے کی سعی کریں۔ ورنہ جتنے نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے مسلمانوں اور مظلوم طبقے کا استحصال کیا ہے اور ہمیشہ انھیں حاشیے پر رکھنے کی کوشش کی ہے اتنا کسی اور نے نہیں کیا۔ پھر ہم ان پر تکیہ کیوں کریں۔ ہمیں سوچ سمجھ کر ووٹ کرنے کی ضرورت ہے.

محب اللہ قاسمی 

No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...