Wednesday 3 June 2020

Barmala Kaha Jaye





غزل
جرم جس کا ثابت ہو جرم ہی کہا جائے
جس قدر بھی واجب ہو قید میں رکھا جائے

مسئلہ جو حق کا ہو بر ملا کہا جائے
بھول کو بزرگوں کی بھول ہی کہا جائے  

رہبران ملت تو عیش میں ہیں اے لوگو!
کس کو کیا کہا جائے، کس سے کیا سنا جائے

عدل تو ضروری ہے مسئلہ کسی کاہو
بے رعایتِ بے جا فیصلہ کیا جائے

بھوکے رہ کے روزے میں ہم نے یہ بھی جانا ہے 
بے دریغ بھوکوں پر خرچ کر دیا جائے

جو جہاد کی شمعیں جل رہی تھیں ماضی میں
کیوں نہ اے رفیقؔ ان کو جگمگا دیا جائے
محب اللہ رفیقؔ قاسمی

Monday 1 June 2020

Darul Uloom Deoband



مادر علمی دارالعلوم دیوبند

دارالعلوم ایک ایسی تحریک ہے، جس نے بھارت کو انگریزوں کی غلامی سے آزادی دلانے کے لیے بھر پور جد و جہد کی۔  اسلام کی تبلیغ و اشاعت کی خاطر ملک بھر میں مدارس کا جال بچھایا، شرک و بدعات کا قلع قمع  کیا۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کی بقا کی انتھک کوشش کی اور کفر و الحاد کے مقابلے میں ہمیشہ سینہ سپر رہا۔

الحمدللہ میں اسی ادارے کا فاضل ہوں۔ میں شخصیت پرستی کا قائل نہیں، مگر ہمارے اسلاف و اکابر جن میں مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، امداد اللہ مہاجر مکی، مولانا عابد حسین، مولانا قاسم نانوتویؒ،  شیخ الہندمولانا محمودحسنؒ اورمولانا اشرف علی تھانویؒ  وغیرہ  نے اسلامی احکام اور اس کی تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے بے لوث خدمات انجام دی ہیں، انھیں میں آئیڈیل مانتا ہوں۔ آج دنیا بھر میں جو لوگ بھی اسلام کو مکمل نظام حیات کی حیثیت سے پیش کررہے ہیں اور متنوع دینی خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ کہیں نہ کہیں ان سے  ضرور متاثر ہیں۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ان خدام دین کو نظر انداز کرنے کے بجائے ان کے ساتھ مل کر للہ کام کریں۔  
محب اللہ قاسمی
ThankYouDarulUloomDBD#

Sunday 31 May 2020

Ghazal: Ummed e Sehar hai



غزل

نہ خوف خدا ہے نہ خوف بشر ہے
ہوئی موت کیسے، کسے کب خبر ہے

نہ تم کو مفر ہے نہ ہم کومفر ہے
ازل سے ابد تک سفر ہی سفر ہے

ڈگر کا پتا ہے نہ منزل کی پروا
ہے رخ کس طرف اور جانا کدھر ہے

نظر تو ہی آتا ہے ہر شے میں مجھ کو
تری دید کا مجھ پہ اتنا اثر ہے

جو ٹکرائے ظالم سے ظلمت مٹائے
اسی سے ہمیں بس امیدِ سحر ہے

جو تیرے ہی در پر کرےجبہ سائی
وہ اہل خرد ہے وہ اہل نظر ہے

یقین خدا ہے تو کیا غم ہے ناداں!
ترےساتھ حق ہے تو کا ہے کا ڈر ہے

رفیق حزیں! ہے جو رخ سوے منزل
پہنچ جائے گا تو تجھے کیا خطر ہے

محب اللہ رفیق قاسمی




Saturday 16 May 2020

Shabe Qadar by Qari Siddique Ahmad Bandwi





نظم:شب قدر
کلام: قاری صدیق احمد باندویؒ
آواز: محب اللہ رفیق قاسمی
بہت پیاری نظم ہے آپ بھی سماعت کریں۔

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...