مادر
علمی دارالعلوم دیوبند
دارالعلوم ایک ایسی تحریک ہے، جس نے بھارت کو انگریزوں کی
غلامی سے آزادی دلانے کے لیے بھر پور جد و جہد کی۔ اسلام کی تبلیغ و اشاعت کی خاطر ملک بھر میں
مدارس کا جال بچھایا، شرک و بدعات کا قلع قمع
کیا۔ اسلامی تہذیب و ثقافت کی بقا کی انتھک کوشش کی اور کفر و الحاد کے
مقابلے میں ہمیشہ سینہ سپر رہا۔
الحمدللہ میں اسی ادارے کا فاضل ہوں۔ میں شخصیت پرستی کا
قائل نہیں، مگر ہمارے اسلاف و اکابر جن میں مولانا رشید احمد گنگوہیؒ، امداد اللہ
مہاجر مکی، مولانا عابد حسین، مولانا قاسم نانوتویؒ، شیخ الہندمولانا محمودحسنؒ اورمولانا اشرف علی
تھانویؒ وغیرہ نے اسلامی احکام اور اس کی تعلیمات کو فروغ دینے
کے لیے بے لوث خدمات انجام دی ہیں، انھیں میں آئیڈیل مانتا ہوں۔ آج دنیا بھر میں
جو لوگ بھی اسلام کو مکمل نظام حیات کی حیثیت سے پیش کررہے ہیں اور متنوع دینی
خدمات انجام دے رہے ہیں، وہ کہیں نہ کہیں ان سے
ضرور متاثر ہیں۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ان خدام دین کو نظر انداز کرنے کے بجائے
ان کے ساتھ مل کر للہ کام کریں۔
محب اللہ
قاسمی
ThankYouDarulUloomDBD #
No comments:
Post a Comment