Thursday 18 October 2018

Who is He?



وہ کون ہے؟
انسان کی عقلی پرواز کی انتہا یہ ہے کہ اسے اپنے رب کی معرفت حاصل ہوجائے اور وہ اس کے احکام کی پابندی سے اپنی زندگی کو بامقصد اور کام یاب بنا سکے ،اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود کو پہچانے کیوں کہ اللہ تعالی نے خود انسان کی پیدائش اور اس کے وجود میں بڑی نشانیاں رکھی ہیں۔ایک مشہور مقولہ ہے: من عرف نفسہ فقدعرف ربہ (جس نے خود کو پہچان لیا، اس نے اپنے رب کو پہچان لیا۔
جب انسان خود پر غورکرے گا تو اسے یہ ضرور خیال آئے گا کہ  وہ ایسے ہی زمین پر نہیں آ گیا ہے، بلکہ اسے ضرور کسی نے بنایا ہے اور اسی نے اس کو بھی پیدا کیا ہے۔ وہی سارے جہان کا خالق و مالک ہے۔ اس کے حکم سے دنیا کا سارا نظام چل رہا ہے۔ وہی سب کو مارتا ہے اور زندہ کرتا ہے۔ انسان اس پر بھی غور کرے گا کہ وہ رب ہے کون ، جس کے دم سے سورج ،چاند،ستارے سب گردش میں ہیں۔ آسمان سے بارش کا برسنا، زمین سے پیڑ پودوں کا نکلنا، درختوں سے پھل ، کالی بھینس سے سفید دودھ ، پھول کا رس چوسنے والی مکھیوں سے صحت بخش شہد ، سمندروں کی طغیانی ، ہواؤں کی روانی اور انسانوں کو پچپن بڑھاپا اور جوانی کون دیتا ہے؟
ظاہر ہے اس کا جواب ہوگا کہ وہ صرف اور صرف اللہ کی ذات ہے،جس کی قدرت میں ساری چیزیں ہیں ۔ وہ اکیلا سب کا مالک ہے، جسے لوگ مختلف ناموں سے جانتے ہیں اور اس سے فریاد کرتے ہیں۔اللہ تعالی انسانوں کو اپنی ذات اقدس کی  معرفت پر غور فکر کرنے کی دعوت دی ہے۔ وہ قرآن پاک میں فرماتا ہے:
(اس حقیقت کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی نشانی علامت درکار ہے تو ) جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اُن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں ، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں ، اُن کشتیوں میں جو انسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں ، بارش کے اس پانی میں ، جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے مردہ زمین کو زندگی بخشتا ہے اور (اپنے اسی انتظام کی بدولت )زمین میں ہر قسم کی جاندار مخلوق کو پھیلاتا ہے ،ہوائوں کی گردِش میں ، اور ان بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابعِ فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں ، بے شمار نشانیاں ہیں۔ (البقرۃ: 164)
انسانوں کی زندگی کا مقصد اللہ تعالی کی عبادت اور اس کے احکام کی اطاعت ہے ۔ اس کےلیے  اس کی معرفت ضروری ہے۔ مَنْ لَمْ یَعْرِفُہٗ کَیْفَ یَعْبُدُہٗ   (جو اپنے رب کو نہیں جانتا وہ کیسے اس کی عبادت کر سکتا ہے)۔
محب اللہ قاسمی

No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...