Wednesday 3 June 2020

Lockdown Men Infaq



لاک ڈاؤن میں انفاق
مسلمانوں کی جانب سے قابل قدر خدمات

انسان کو جو کچھ بھی میسر ہے۔ وہ سب اللہ کی دین ہے۔ اس کا عطیہ ہے۔ انسان کا اپنا کچھ نہیں ہے۔  اللہ تعالی کا فرمان ہے:      وَ مِمَّا رَزَقْنٰھُمْ يُنْفِقُوْنَ (اور جو رزق ہم نے ان کو دیا ہے،ا س میں سے خرچ کرتے ہیں۔)
دنیا میں بہت سے ایسے لوگ ہیں جن کو اللہ تعالی کی عطا کردہ رزق کی کشادگی اور مال و دولت  کی فراوانی ہے اور یہ اللہ کا فضل ہے جسے چاہتا ہے بے پناہ عطا کرتاہے۔
مگر یاد رہے  زیادہ پیسہ ہونا اہم نہیں، پر دل بڑا ہونا بہت اہم ہے. بڑے دل والے اپنی ایک روٹی میں بھی دوسرے ضرورت مند کو آدھی بلکہ کبھی پوری روٹی کھلا دیتے ہیں. وہ دل کھول کر عطیہ، صدقہ و خیرات کرتے ہیں ،جب کہ زیادہ پیسے اور چھوٹے دل والے پیسے بنانے اور گننے میں ہی رہ جاتے ہیں۔گویا وہ عطا و بخشش اور انفاق کی عظیم خوبی سے محروم ہوتے ہیں۔
یہ بات ہمیشہ ذہن میں رہے کہ سخاوت مومن کی پہچان ہے جب یہ انتہا کو پہنچ جائے تو ایثار ہے، جو اللہ کو بہت پسند ہے جب کہ بخل ایمان کے لیے دیمک سے کم نہیں! الحمدللہ اس لاک ڈاؤن میں مسلمانوں نے  ضرورت مند، بے کسوں و بے سہارا بھوکوں پر بے دریغ خرچ کیا ہے اور بڑی حد تک ان کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کوششیں کی ہیں۔ اس کا اجر اللہ تعالی انھیں ضرور عطا کرے گا۔
آئیے ! لاک ڈاؤن میں بخل کو مات دیں لوگوں کی بھوک مٹائیں سخاوت سے کام لیں.نبی کریمﷺ کا فرمان ہے: من کان فی حاجت اخیہ کان اللہ فی حاجتہ۔ جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرے گا! اللہ تعالی اس کی ضرورت پوری کرے گا۔
محب اللہ قاسمی
9311523016


No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...