رحمت و برکت ہے ہر سو یہ
فضاکچھ اور ہے
شہر آقا کی میاں آب و
ہوا کچھ اور ہے
عہد حاضر کے مسلمانو!
تمھیں ہے کچھ خبر
کام تو کچھ اور ہے، عہد
وفا کچھ اور ہے
حشر کے دن پیرو سنت کہے
گا فخر سے
منکرِ سنت کو کچھ مجھ کو
ملا کچھ اور ہے
مدحتِ آقا سے پہلے
سوچنا ہے لازمی
شاعری کچھ اور نعت مصطفی
کچھ اور ہے
آمد سرکار سے روشن ہوا
ہے یہ جہاں
وہ جہاں کچھ اور تھا اب
یہ جہاں کچھ اور ہے
دھول رکھنا سر پہ طیبہ
کی کہاں قسمت رفیقؔ
تاج کچھ خاک دیار مصطفی
کچھ اور ہے
No comments:
Post a Comment