فخر کرنے کا ہمیں کوئی
سبب مل جائے
کاش مداح پیمبر کا لقب
مل جائے
آپ تو خلق حسن کے ہیں
نمونہ اعلی
حسنِ کردار بہ صد حسنِ
طلب مل جائے
بھوکے رہ کر جو غریبوں
کی خبر رکھتا ہو
کاش قائد کو میرے ایسا
ادب مل جائے
پھر کسی چیز کی حاجت
نہیں ہوگی مجھ کو
ان کی گلیوں میں جو رہنے
کا سبب مل جائے
ناز ہم کو بھی زباں پر
ہو رفیقؔ خستہ
ان کی مدحت میں جو کہنے
کا ادب مل جائے
No comments:
Post a Comment