غزل
........ محب اللہ رفيق
وہ
شخص ہی دنياں ميں محبوب خدا ہوگا
جس
کے ليے اسوہ ہی آئينہ بنا ہوگا
اس
پر نہ بھروسہ کر دشمن سے ملا ہوگا
اس
دشمن جانی سے کب،کس کا بھلا ہوگا
صرف
اس کی عبادت پر بخشش تو نہیں ممکن
بندوں
کا بھی حق تجھ سے جب تک نہ ادا ہوگا
اس
نسل کی حالت بھی يونہی نہ ہوئی بد تر
اس
ميں تو قصور آخر اپنا بھی رہا ہوگا
در
يائے رواں خوں کا اعلان يہ کرتا ہے
اس
قتل کا منصوبہ پہلے سے بنا ہوگا
No comments:
Post a Comment