Wednesday 2 April 2014

Ghazal: Jab tak na ada hoga

غزل ........ محب اللہ رفيق

وہ شخص ہی دنياں ميں محبوب خدا ہوگا
جس کے ليے اسوہ ہی آئينہ بنا ہوگا

اس پر نہ بھروسہ کر دشمن سے ملا ہوگا
اس دشمن جانی سے کب،کس کا بھلا ہوگا

صرف اس کی عبادت پر بخشش تو نہیں ممکن
بندوں کا بھی حق تجھ سے جب تک نہ ادا ہوگا

اس نسل کی حالت بھی  يونہی نہ ہوئی بد تر
اس ميں تو قصور آخر اپنا بھی رہا ہوگا

در يائے رواں خوں کا اعلان  يہ کرتا ہے

اس قتل کا منصوبہ پہلے سے بنا ہوگا


No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...