Friday 10 February 2017

Ghazal: Jis Dil men ho

غزل 

جس دل میں بھی ہو جذبہ ایمان و شہادت کا
پھر خوف بھلا کیا ہو دشمن کی عداوت کا

آگے کبھی باطل کے سرحق کا جھکے کیسے
انجام ہو چاہے کچھ باطل سے بغاوت کا

دشمن تو ہمارے سب ہیں شیر و شکر دیکھو
اب چھوڑ بھی دو قصہ آپس کی عداوت کا

اللہ کی مرضی کو ترجیح دو خواہش پر
احساس تمھیں ہوگا ایماں کی حلاوت کا

تعلیم نبوت میں شامل ہے اخوت بھی
پیکر تو بنو لوگو الفت کا محبت کا

محب اللہ رفیقؔ

No comments:

Post a Comment

Turky & Sirya Zalzala

 ترکی و شام میں زلزلے کی تباہ کاری اور انسانیت کی ذمہ داری محب اللہ قاسمی انسان جس کی فطرت کا خاصہ انس ومحبت ہے ۔ اس لیے اس کا ضمیر اسے باہم...