Friday, 10 February 2017

Urdu Ghazal: Sah nahi sakega


غزل

درد و الم کا مسکن اب ڈہہ نہیں سکے گا
آنکھوں کا خشک پانی اب بہہ نہیں سکے گا

جان حزیں تو لے لی سمع و بصر بھی لے لو
تم کو خراش آئے دل سہہ نہیں سکے گا

میں مانتا ہوں پیکر تو حسن کا نہیں ہے
لیکن بغیر تیرے دل رہ نہیں سکے گا

فکرِ معاش کیا ہے تو جان لے گا اے دل
دم توڑتا تیرا گھر جب رہ نہیں سکے گا

جس کے لیے گنوایا سب کچھ رفیقؔ تونے
حق میں ترے کبھی وہ  کچھ کہہ نہیں سکے گا


محب اللہ رفیقؔ




No comments:

Post a Comment

Muslim Bachchion ki be rahravi

 مسلم بچیوں کی بے راہ روی اور ارتداد کا مسئلہ محب اللہ قاسمی یہ دور فتن ہے جہاں قدم قدم پر بے راہ روی اور فحاشی کے واقعات رو نما ہو رہے ہیں ...